Ghazi episode 5

Image
#غازی #قسط_نمبر5#  ہوٹل پہنچ کر میں نے دروازے کو اندر سے بند کیا اور پیکٹ کھولا اسمیں 8 ورق تھے جن پر ایک طرف ہندی میں لکھا ہواتھا میں نے موم بتی جلائی اور ورق کی سادہ سائیڈ پر ہیٹ دینا شروع کر دی تو اس پر نارنجی رنگ میں لکھائی ظاہر ہو گئی 15 منٹ تک عمل کرنے پر سارے پیپروں پر لکھائی میرے سامنے تھے یہ 8 ورق ہم5 نچوں کے لیے تھے میں نے پہلا ورقہ اٹھا کر پڑھا  تو اس پر بارڈر کراس کرنے کی مبارک اور مزید حوصلہ افزائی کے لئے الفاظ اور مجھے ایک خاص مشن سونپا گیا تھا اور اسکو ارجنٹ پورا کرنے کا کہا گیا تھا اس کے علاوہ پیکٹ کی رسیو کی رسید اور اب تک کی کارکردگی کی روپوٹ اور سرسری تمام احوال لکھنے کا کہا گیا تھا اور اس کے علاوہ پیکٹ میں دس ہزار بھارتی کرنسی بھی تھی. میں پہلے سے تیار شدہ روشنائی سے دو صفحات پر مشتمل تمام معلومات لکھی. کیونکہ دوسرے دن یہ سب میں نے اپنے کونٹیکٹ کے حوالے کرنا تھا. روشنائی کا ذکر کرتا چلوں یہ سپیشل روشنائی پیاز کے پانی لہسن کے پانی اور لیموں کے رس سے بنائی جاتی تھی جو لکھ کر سوکھ جانے کے بعد اس کا پتہ ہی نہیں چلتا تھا جب تک کہ اسکو آگ سے ہیٹ نہ دی جاتی

Dil chasp arbi hakayat

‏دلچسپ عربی حکایت

کہتے ہیں ایک بدو کسی شہری بابو
کا مہمان ہوا
میزبان نے ایک مرغی ذبح کی
جب دسترخوان بچھ گیا تو سب
آموجود ہوئے میزبان کے گھر میں کل چھ افراد موجود تھے
دو میاں بیوی
دو ان کے بیٹے
اور
دو بیٹیاں
میزبان نے بدو کا مذاق اڑانے کا فیصلہ کرلیا‏

میزبان
آپ ہمارے مہمان ہیں
کھانا آپ تقسیم کریں

بدو
مجھے اس کا کوئی تجربہ نہیں
لیکن اگر آپ کا اصرارہے تو کوئی بات نہیں
لائیے میں ہی تقسیم کر دیتا ہوں

بدو نے یہ کہہ کر مرغی اپنے سامنے رکھی اس کا سرکاٹا اور میزبان کی طرف بڑھاتے ہوئے کہا
آپ گھر کے سربراہ ہیں لہذا مرغی کا
‏سر ایک سربراہ کو ہی زیب دیتا ہے
اس کے بعد مرغی کا پچھلا حصہ کاٹا اور کہا "یہ گھر کی بیگم کے لیے"
پھر مرغی کے دونوں بازو کاٹے اور کہا
بیٹے اپنے باپ کے بازو ہوتے ہیں
پس بازوبیٹوں کے لیے
بدو نے بیٹیوں کی طرف دیکھا اور کہا
بیٹیاں کسی بھی خاندان کے وقار کی بنیاد ہوتی ہیں

‏اورسارے خاندان کی عزت ان کے وقار پر کھڑی ہوتی ہے
یہ کہہ کر مرغی کے دونوں پاؤں کاٹے اور میزبان کی بیٹیوں کو دے دیے
پھر مسکراکر کہنے لگا
”جو باقی بچ گیا ہے وہ مہمان کے لیے“

میزبان کا شرمندگی سے برا حال تھا
اگلے دن اس نے اپنی بیوی کو کہا کہ آج پانچ مرغیاں ذبح کرنی ہیں
‏بیوی نے ایسا ہی کیا
اور جب دسترخوان لگا تو اس پر
پانچ بھنی ہوئی مرغیاں موجود تھیں
میزبان نے سوچا کہ دیکھتے ہیں کہ آج یہ پانچ مرغیوں کو کس طرح تقسیم کرے گا ؟

میزبان
ان مرغیوں کو سب افراد میں
برابر تقسیم کر دیں

بدو
جفت یا طاق؟

میزبان
طاق انداز میں تقسیم کرو

‏بدو نے میزبان کی بات سن کر سرہلایا
تھال سے ایک مرغی اٹھائی
میاں بیوی کے سامنے رکھی اور بولا
آپ اور آپ کی بیوی دو اور
ایک یہ مرغی کل ملا کے تین
پھر دوسری مرغی اٹھائی اور کہا
آپ کے دو نوں بیٹے اور ایک مرغی کل ملا کے یہ بھی تین
اس کے بعد تیسری مرغی اٹھائی اور کہا
 آپ کی
‏دو بیٹیاں اور ایک مرغی
کل ملا کر یہ بھی تین ہوگئے
 اب تھال میں دو مرغیاں باقی تھیں
اس نے وہ مرغیاں اپنے سامنے رکھیں اور کہنے لگا
یہ دو مرغیاں اور ایک میں
یہ بھی تین ہو گئے
میزبان بدو کی یہ تقسیم دیکھ کر ہکابکا رہ گیا

اس نے اگلے دن پھر پانچ مرغیاں روسٹ کرنے کا بیوی کو

‏کہا جب سب لوگ دسترخوان پر بیٹھ گئے تو میزبان نے بھنی ہوئی پانچوں مرغیاں بدو کے سامنے رکھیں
میزبان
آج بھی تقسیم آپ ہی کرو گے
لیکن آج تقسیم کی نوعیت جفت ہونی چاہیے

بدو
لگتا ہے کہ تم لوگ میری پچھلی تقسیم سے ناراض ہو

میزبان
ایسی کوئی بات نہیں
آپ تقسیم شروع کریں

‏بدو نے مرغیوں کی طشتری سامنے رکھی
اس میں ایک مرغی اٹھائی اور کہنے لگا
ماں اس کی دو بیٹیاں اور ایک مرغی
یہ ہوئے کل ملا کر چار
یہ کہہ کر پہلی مرغی ان کی طرف بڑھا دی اس کے بعد دوسری مرغی اٹھائی اور میزبان سے کہا
آپ،آپ کے دو بیٹے اور ایک مرغی
یہ بھی کل ملا کر چارہوئے

‏پھر تھال میں موجود باقی
تین مرغیاں اپنی طرف کھسکاتے ہوئے
بولا
میں اوریہ تین مرغیاں
یہ بھی کل ملا کر ہو گئے چار
اس کے بعد مسکرایا
 بے بسی کی تصویر بنے اپنے میزبانوں کی طرف دیکھا اور آسمان کی طرف منہ کرتے ہوئے کہنے لگا
یا اللّٰه
 تیرا لاکھ لاکھ شکر ہے

‏کہ تونے مجھے
تقسیم
کرنے کی
اعلیٰ صلاحیت
سے نوازا ہے ۔۔

یہ عربی کی کہانی ہے اردو میں ترجمہ کیا گیا ہے،

Comments

Popular posts from this blog

Ehsas emergency program

Ghazi episode 2

Ghazi episode 1